نواسہ رسول حضرت امام حسین علیہ السلام.

صبرواستقامت کا پیکر نواسہ رسول حضرت امام حسین علیہ السلام آپ کی زندگی اور پھر واقعہ کربلا اور اس معرکے کے اندر ھونے والے واقعات کے مقابلے میں اسلامی تاریخ کا کو ئ بھی واقعہ اتنا دردناک اور اور اسلام کو زندہ رکھنے والا پیش نہیں کیا جا سکتا. ایک طرف خانوادہ رسول اور دوسری طرف یزید کی فوج اور یہ معرکہ اس لیے بھی افسوسناک ہے کہ مد مقابل کافر اور مسلمان نہیں تھے بلکہ یہ معرکہ حق اور باطل کے درمیان تھا کوفہ والوں نے حضرت امام حسین علیہ السلام کو بلا یا کہ آپ آہیں ھم سب اپ کے ساتھ ھیں یزید کے ھاتھ پر بیت کرنا ھم پسند نہیں کرتے اور نہ وہ آپ کو مجبور کر سکتا ھے. حضرت امام حسین علیہ السلام کو بار بار یزید کی طرف سے اس کے ھاتھ پر بیعت کر نے کے پیغامات آرھے تھے مگر آپ نے اس کے ھاتھ پر بیعت نہ کرنے کا فیصلہ کیا اور اپنے رفقاء کو بلا کر فرمایا کہ اب وقت آگیا ہے کہ حق وباطل کے درمیان فیصلہ کیا جائے آپ میں سے جو اصحاب میرے ساتھ اس معرکے میں شریک ھونا چاہتے ہیں ساماں سفر باندھ لیں بہت سے لوگوں نے آپ کو جانے سے روکا کچھ نے خاندان کی عورتوں اور بچوں کو چھوڑ جانے کا مشورہ دیا مگر آپ نے اپنا پورا خاندان ساتھ لیا اور یکم محرم الحرام کے دن فرات کے کنارے پڑاؤڈال دیا کوفہ والوں نے یزید کے ڈر سے نہ نکل کر بے وفائی کا ثبوت دیا. یہ رزم حق و باطل پانی کی بندش سے شروع ھو کر امام حسین علیہ السلام کی شھادت پر ختم ھوا آپ کی شھادت یزید کا پچھتاوا بن گیا اسی کے گھر میں صف ماتم بچھا اور اور اس کا نام ھمیشہ کے لیے ختم ہو گیا 

باطل کی کمانیں ٹوٹ گئیں ف
اور حق کا اثاثہ جیت گیا
سب کوفہ والے خاک ھوے
سرور کا نواسہ جیت گیا
شبیر نے نوک نیزہ پر قرآن سنا کر بتلا یا
تم لاکھوں معرکہ ھار گیے
اک پیاسا دیکھو جیت گیاء

بلاگر نجمہ مسعود. 

تبصرے