اشاعتیں

Litrature لیبل والی پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

Author Najma masood from Wahcantt .

تصویر
My new publications . اقبال مسیح   

ھمارا بچپن۔

تصویر
         کیا آپ کو سٹاپو کھیلنا آتا ہے یسو پنجو آتا ہے چڑی اڈی کاں اڈا کبھی کھیلا ہے گرم پٹھو کھیلی ہو کبھی بادشاہ بادشاہ کا وزیر کون، جانتے ہو رسی پھلانگی ہے کبھی کبھی گلی ڈنڈا کھیلے ہو بنٹے (کنچے) کھیلنا آتا ہے نیلی پری آنا، جانتے ہو کوکلا چھپاکی جمعرات آئی اے، کبھی کی ہے  باندر کِلا سے واقف ہو بارش کے موسم میں ریت کے ڈھیر سے کبھی گھسیٹتے نیچے آئے ہو کبھی ٹیوب ویل میں ڈبکیاں لگائی ہیں کبھی درخت پر چڑھ کر پکے پکے امرود ڈھونڈھے ہیں کبھی جو درخت کے ساتھ پینگ (جھولا) جھلائی ہے کبھی پنکھے کے سامنے کھڑے ہو کر اااااااااااااااا کیا یے کبھی رضائیوں کی تہہ پر سب سے اوپر چڑھ کر بیٹھ جانا اور خود کو بادشاہ سمجھنا، یہ لطف محسوس کیا ہو کبھی سائیکل کے ٹائر کو اپنی کمر کے گرد گزار کر اسے گول گول گھمایا ہے کبھی برساتی موسم میں اپنے راہ چلتے ایک مینڈک کو پکڑ کر کسی کی قمیص میں ڈالا ہے کبھی بابا دولے شاہ کے چوہوں سے ڈر کر اپنے گھر کے سب سے پچھلے کمرے کی پیٹیوں کے پیچھے یا نیچے چھپے ہو کبھی ٹھپے لگوانے والیوں کو آٹا دے کر ٹھپے لگوائے ہیں کبھی جو کبھی جو لوہا لیلن ٹین ڈبے

یسین ملک کشمیری مجاہد بہادری کی مثال ۔ ہزار خوف ہو لیکن زباں ہو دل کی رفیق یہی رہا ہے ازل سے قلندروں کا طریق

تصویر
  💕یسین ملک نے عدالت میں جج سے مکالمہ بھارتی تحقیقاتی اداروں نے عدالت سے سزائے موت دینے کی درخواست کی۔ یسین ملک نے جواب دیتے ہوئے عدالت سے کہا: ’میں یہاں کوئی بھیک نہیں مانگوں گا۔ آپ نے جو سزا دینی ہے دے دیجیے۔‘    لیکن میرے کچھ سوالات کا جواب دیجیے: ’اگر میں دہشت گرد تھا تو ملک(انڈیا) کے سات وزیراعظم مجھ سے ملنے کشمیر کیوں آتے رہے؟‘ ’اگر میں دہشت گرد تھا تو اس پورے کیس کے دوران میرے خلاف چارج شیٹ کیوں نہ فائل کی گئی؟‘ ’اگر میں دہشت گرد تھا تو وزیراعظم واجپائی کے دور میں مجھے پاسپورٹ کیوں جاری ہوا؟ ’اگر میں دہشت گرد تھا تو مجھے انڈیا سمیت دیگر ملکوں میں اہم جگہوں ہر لیکچر دینے کا موقع کیوں دیا گیا؟‘ عدالت نے یسین ملک کے سوالات کو اگنور کیا اور کہا کہ ان باتوں کا وقت گزر گیا، اب یہ بتائیں کہ آپ کو جو سزا تجویز کی گئی ہے اس پر کچھ کہنا چاہتے ہیں تو بولیے:‏ یسین ملک: میں عدالت سے بھیک نہیں مانگوں گا۔ جو عدالت کو ٹھیک لگتا وہ کرے۔ عدالت نے اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا جو انڈین وقت کے مطابق 25 مئی 2022 (بدھ) کو سہ پہر ساڑھے تین بجے سنایا گیا اور وہ فیصلہ عمر قید ہے. سورس : اے بی پی نیوز انڈیا

Valentine day Urdu poetry یوم محبت

تصویر
  ویلنٹائن ڈے  خاموشیاں سرگوشیاں اور گھبراھٹ کا عالم ھے آج ویلنٹائن ڈے ھے کیا محبت اتنی ظالم ھے  کیوں آج محبت کا دن ھے کیا یہ خوشی کا نوشتہ  یہ عشق تو دو دلوں کی ازلی  انسیت کا رشتہ ھے  محبت میں دوریاں اور قضا کا تصور بھلا کہاں  عشق میں تم یہاں ھم وھاں یہ تصور بھلا کہاں کسی کا ھونا اس سے ملنا  عبادت سے کم  نہیں   عاشقوں کا دستور ھے مگر ریاضت سے کم نہیں سوچتی ھوں ایک دن کی محبت کہاں کا ھےدستور جھوٹی عاشقی وقتی خوشی اور عارضی ھے یہ سرور  نجمہ مسعود🤔

Valentine day🌹🌹🌹

تصویر
🌹🌹 نہ کباب دینا   نہ کتاب دینا  مجھے کل صبح تم گلاب دینا

پاکستانی ڈاکٹر کا شاندار کارنامہ

تصویر
اسی دویں وکھری  ٹائپ دے  تیری اکھ وچ تل  میرا سور دا دل ایویں دور نہ کھلو  بلو بوھا نہ ڈھو میں ھویا شیدائ مینوں نیڑے آ کے مل نجمہ مسعود

میری ماں کو نہ بتانا. 😭😭 نظم۔ نجمہ مسعود

تصویر
   میری ماں کو نہ بتانا  جو ظلم مجھ پہ ٹوٹا  قیامت کی گھڑی تھی     یہ جہاں مجھ سے چھوٹا  حیوانیت کے رقص پہ شیطانیت تھی لرزاں   بس اتنا اس سے کہنا مقدر تھا میرا پھوٹا حسرت آخری دیدار کی تم پوری مت کرنا کچھ کلیاں چن کے رکھنا  اسے پھولوں میں الجھانا تیرا پردیسی تیرا بیٹا  لوٹ آیا ھے تیرے در پہ    اسےسر آنکھوں پہ بٹھانا نہ بالوں میں پھیرنا انگلیاں نہ  ھی گود میں لٹانا مٹھی بھر اس خاک کو  بس لحد میں تم سلانا نجمہ مسعود  😢😢

سورہ یسین

                                                                    وَاِذَا قِيْلَ لَـهُـمُ اتَّقُوْا مَا بَيْنَ اَيْدِيْكُمْ وَمَا خَلْفَكُمْ لَعَلَّكُمْ تُرْحَـمُـوْنَ  (45)   ↖ اور جب ان سے کہا جاتا ہے کہ اپنے سامنے اور پیچھے آنے والے عذاب سے ڈرو تاکہ تم پر رحم کیا جائے۔ اس آیت مبارکہ میں واضع طور پر بتا دیا گیا ھے کہ انسان کے اعمال دو طرح سے اس پر اثر انداز ھوں گے اچھے ھوں یا برے یعنی کہ دنیا میں جو بھی وہ اچھائی یا برائی کرتا ھے اس وقت اس کی زات سے پہنچنے والے فوائد اور نقصانات کا اجر یا گناہ اس کی زات کے کھاتے میں نہ صرف لکھا جارھا ھوتا ھے بلکہ معاشرے میں اس کے حوالے سے پڑنے والے اچھے یا برے اثرات بی مرتب ھوتے چلے جاتے ھیں اور اس کے مرنے کے بعد بھی صدقہ جاریہ کی صورت میں اس کے لئیے باعث اجر ثواب یا منفی اثرات کی صورت میں گناہ بڑھانے کا مؤجب ٹھہرتے ھیں گویا انسان کے اعمال کی نوعیت جو بھی ھو دنیا اور آخرت میں اس کے ساتھ ساتھ چلتےھیں اس لئیے اعمال صالح کرنے کی تلقین کی گئی ھے اور ساتھ ساتھ اس امر سے ڈرایا بھی گیا ھے کہ اپنے سامنے اور پیچھے آنے والے عذاب سے ڈرو دنیا میں اچھے کام کرو