دنیا ھے سب کی ۔۔۔۔نظم
جگنوؤں کے غول تتلیوں کے جُھنڈ والےنظارےکیوں ھم سے روٹھ گئے ھیں شاید ماہ وسال کے دھندلکے میں یہ منظر ھم سے چھوٹ گئے ھیں پھر زندگی جب تھمی فضا میں تیرتی دھول مٹی میں ھوئی کچھ کمی دیکھو جگنو تتلیاں اور بیر بوٹیاں جن کا ساتھ برسوں پہلے روٹھ گیا تھا اس مصیبت کی گھڑی نے دیا یہ سبق کہ یہ دنیا تو ان کی بھی ھے الله صاحب كل شيء في العالم شاید ھم سے یہ سبق چھوٹ گیا تھا نجمہ مسعود