کیا خوبصورت سردیوں کا موسم ھوتا تھااکتوبر سے فروری تک تقریباً پانچ مہینے سردی پڑتی تھی اور ان مہینوں کو پورے اہتمام کے ساتھ گزارا جاتا تھا مجھے سردیوں میں خاص بات گرم گرم حلوےکھانا اور رات کو اکٹھے بیٹھ کر مونگ پھلیاں کھانا اچھا لگتا تھا ابا جی ان لوگوں میں سےتھے جو خود بھی خوش خوراک تھے اور ھمیں بھی کبھی کسی چیز کی کمی نہیں ھونے دی میں نے انہیں ذندگی بھر کبھی آرام کرتے ھو ے نہیں دیکھا گورنمنٹ جاب اور شام کو اپنی دوکان کھول کر بیٹھتے بچپن میں ایک بھی ایسا دن نہیں دیکھا کہ وہ گھر خالی ھاتھ آئے ھوں مونگ پھلی اور چلغوزے تو کبھی گھر سے ختم نہیں ھونے دیتے تھے امی جی کا سگھڑاپہ بھی بلا کا تھاساری سردیوں میں گھر سے گاجر کا حلوہ ختم نہیں ھونے دیتی تھیں مجھے لگتا ھے یہ جو آ نکھوں میں تھوڑی بہت روشنی باقی ھے اسی وجہ سے ھے سرسوں کا ساگ دیسی گھی اور لہسن کے تڑکے والا سرد موسم کی خاص سوغات نام لیتے ھی منہ میں پانی آجاتاھے اب نہ وہ ذائقہ ھے نہ وہ سواد شاید ھمارے ھاتھوں میں وہ ذائقہ نہیں یا پھر سا گ کی خاصیت بدل گئی ہے آج کل کسی سے پوچھیں کہ ک...