نتھیا گلی...... کی سیر



گرمیوں کے موسم میں جب شہر وں کی گنجان آباد یاں بے انتہا رش اور بےھنگم ٹریفک کی وجہ سے گرم سے گرم ھو تی چلی جاتی ہیں تو ایسے میں دل چاہتا ہے کہ شہر کے اس گرم ماحول سے نکل کر کہیں دور پہاڑی علاقے میں جہاں دور دورتک سبزہ ھو اونچے اونچے پہاڑ ھوں اور یخ بستہ بہتا ہوا پانی ھو وھاں سکون کے لمحات گزارے جائیں ایسے میں فوراً ایبٹ آباد کا خیال زھن میں آتا ہے کیونکہ ایبٹ آباد
سب سے پہلا پہاڑ ی علاقہ ہے جہاں نہ صرف بہت سی گلیات ھیں بلکہ ایبٹ آباد کا مشہور ہل سٹیشن نتھیا گلی اپنے ٹھنڈےموسم اور پرسکون ماحول کی وجہ سے مشہور ہے یہ مری سے 34 کلومیٹر دور ہے اسلام آباد سے تقریباً دوگھنٹے کا سفرھے. یہاں پر ہاہیکنگ کے لیے بڑے بڑے ٹریک ھیں. دراصل یہ خیبر پختون خواہ. کے ضلع. ایبٹ آباد کی تحصیل ایبٹ آباد میں ھے. یہاں ذیادہ تر دیودار کے درخت چیڑ اور اخروٹ کے درخت نظر آتے ہیں ماحول میں ایک خاص قسم کا سحر محسوس ہوتا ہے. ایک اور دلچسپ چیز جو سیاحوں کی توجہ اکا مرکز رھتی ھےوہ ھیں وھاں کے درختوں پر جھولتے ھوے بندر ھر سائز اور عمر کے بندر جو لوگوں کو دیکھ کر اور بھی زیادہ شوخ ھو جاتے ہیں


 اور لوگ انہیں مزید خو ش کرنے کے لیے مکی کے بھٹے اور دوسری کھانے کی اشیاء دیتے ھیں اور ان کے ساتھ تصاویر بھی بھی بنواتے ہیں.








راستے میں رنگ برنگی چھتریاں بیچنے والوں کے سٹال نہایت دلکش نظارہ پیش کرتے ہیں. سڑک سے گزرتے ہوئے نیچےکی طرف دیکھا جائے تو گہری کھائیاں نظر آتی ہیں مکر درختوں کے جھنڈ ھر طرف ھیں جو ں جوں اوپر کی طرف گاڑی جاتی ہے ٹھند بڑھتی جا تی ہے اور ایک وقت ایسا آتا ہے کہ بادل ھمارے منہ سے ٹکرا تے ھوے محسوس ھو تے ہیں اوراگر بارش شروع ہو جائے تو شال اور جیکٹ کی ضرورت بھی پڑ سکتی ہے. نتھیا گلی کا بازار بہت
بارو نق ھے عوامی ھو ٹلوں سے لے کر فائیو اسٹار ہوٹل تک سب دستیاب ہے
Elites hotel ھمارا پسندیدہ ھوٹل
ھے. اس کی بالکنی سے
نتھیا گلی کے حسین نظارےکیے جا سکتے ہیں
عام طور پر اس جگہ کی دلکشی اور ھریالی کو دیکھ کر جنت کا خیال آتا ہے گھاس کی نرمی اور ٹھنڈک کا احساس دل ودماغ کو فرحت پہنچا تا ھے.















تبصرے