اشاعتیں

ھمارا بچپن۔

تصویر
         کیا آپ کو سٹاپو کھیلنا آتا ہے یسو پنجو آتا ہے چڑی اڈی کاں اڈا کبھی کھیلا ہے گرم پٹھو کھیلی ہو کبھی بادشاہ بادشاہ کا وزیر کون، جانتے ہو رسی پھلانگی ہے کبھی کبھی گلی ڈنڈا کھیلے ہو بنٹے (کنچے) کھیلنا آتا ہے نیلی پری آنا، جانتے ہو کوکلا چھپاکی جمعرات آئی اے، کبھی کی ہے  باندر کِلا سے واقف ہو بارش کے موسم میں ریت کے ڈھیر سے کبھی گھسیٹتے نیچے آئے ہو کبھی ٹیوب ویل میں ڈبکیاں لگائی ہیں کبھی درخت پر چڑھ کر پکے پکے امرود ڈھونڈھے ہیں کبھی جو درخت کے ساتھ پینگ (جھولا) جھلائی ہے کبھی پنکھے کے سامنے کھڑے ہو کر اااااااااااااااا کیا یے کبھی رضائیوں کی تہہ پر سب سے اوپر چڑھ کر بیٹھ جانا اور خود کو بادشاہ سمجھنا، یہ لطف محسوس کیا ہو کبھی سائیکل کے ٹائر کو اپنی کمر کے گرد گزار کر اسے گول گول گھمایا ہے کبھی برساتی موسم میں اپنے راہ چلتے ایک مینڈک کو پکڑ کر کسی کی قمیص میں ڈالا ہے کبھی بابا دولے شاہ کے چوہوں سے ڈر کر اپنے گھر کے سب سے پچھلے کمرے کی پیٹیوں کے پیچھے یا نیچے چھپے ہو کبھی ٹھپے لگوانے والیوں کو آٹا دے کر ٹھپے لگوائے ہیں کبھی جو کبھی جو لوہا لیلن ٹین ڈبے

ایک سکول ٹیچر کا خط نجمہ مسعود

تصویر
مائی ڈئیر تاج الدین، سلامِ محٌبت، تمھارا اِملے کی غلطیوں سے بھرپور مراسلہ مِلا، جسے تم بدقسمتی سے "محٌبت نامہ" کہتے ہو ۔ کوئی مسٌرت نہیں ہوئی ۔ یہ خط بھی تمھارا پچھلے خطوط کی طرح بےترتیب اور بےڈھنگا تھا۔ اگر خود صحیح نہیں لکھ سکتے تو کسی سے لِکھوا لیا کرو۔ خط سے آدھی ملاقات ہوتی ہے اور تم سے یہ آدھی ملاقات بھی اِس قدر دردناک ہوتی ہے کہ بس! اور ہاں.... یہ جو تم نے میری شان میں قصیدہ لِکھا ہے ، یہ دراصل قصیدہ نہیں بلکہ ایک فلمی گانا ہے اور تمھارے شاید عِلم میں نہیں کہ فِلم میں یہ گانا ھیرو اپنی ماں کے لئے گاتا ہے ۔ اور سُنو! پان کم کھایا کرو۔  خط میں جگہ جگہ پان کے دھبے صاف نظر آتے ھیں۔ اگر پان نہیں چھوڑ سکتے تو کم از کم خط لکھتے وقت توہاتھ دھوکے بیٹھا کرو۔ اور یہ جو تم نے ملاقات کی خواھِش کا اظِہار انتہائی اِحمقانہ انداز میں کیا ھے۔ یوں لگتا ہے کہ جیسے کوئی یتیم بچہ اپنی ظالِم سوتیلی ماں سے ٹوفی کی فرمائش کر رھا ھو، اس یقین کہ ساتھ کہ وہ اِسے نہیں دےگی۔ ایک بات تم سے اور کہنی تھی کہ کم از کم اپنا نام تو صحیح لکھا کرو۔ یہ "تاجو" کیا ھوتا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ جیسے کسی ق

یسین ملک کشمیری مجاہد بہادری کی مثال ۔ ہزار خوف ہو لیکن زباں ہو دل کی رفیق یہی رہا ہے ازل سے قلندروں کا طریق

تصویر
  💕یسین ملک نے عدالت میں جج سے مکالمہ بھارتی تحقیقاتی اداروں نے عدالت سے سزائے موت دینے کی درخواست کی۔ یسین ملک نے جواب دیتے ہوئے عدالت سے کہا: ’میں یہاں کوئی بھیک نہیں مانگوں گا۔ آپ نے جو سزا دینی ہے دے دیجیے۔‘    لیکن میرے کچھ سوالات کا جواب دیجیے: ’اگر میں دہشت گرد تھا تو ملک(انڈیا) کے سات وزیراعظم مجھ سے ملنے کشمیر کیوں آتے رہے؟‘ ’اگر میں دہشت گرد تھا تو اس پورے کیس کے دوران میرے خلاف چارج شیٹ کیوں نہ فائل کی گئی؟‘ ’اگر میں دہشت گرد تھا تو وزیراعظم واجپائی کے دور میں مجھے پاسپورٹ کیوں جاری ہوا؟ ’اگر میں دہشت گرد تھا تو مجھے انڈیا سمیت دیگر ملکوں میں اہم جگہوں ہر لیکچر دینے کا موقع کیوں دیا گیا؟‘ عدالت نے یسین ملک کے سوالات کو اگنور کیا اور کہا کہ ان باتوں کا وقت گزر گیا، اب یہ بتائیں کہ آپ کو جو سزا تجویز کی گئی ہے اس پر کچھ کہنا چاہتے ہیں تو بولیے:‏ یسین ملک: میں عدالت سے بھیک نہیں مانگوں گا۔ جو عدالت کو ٹھیک لگتا وہ کرے۔ عدالت نے اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا جو انڈین وقت کے مطابق 25 مئی 2022 (بدھ) کو سہ پہر ساڑھے تین بجے سنایا گیا اور وہ فیصلہ عمر قید ہے. سورس : اے بی پی نیوز انڈیا

Surah muzamal translation read online.

تصویر
سورہ مزمل       ترجمہ سورہ مزمل اے چادر اوڑھنے والے رات کو قیام کر مگر تھوڑا سا حصہ۔ آدھی رات یا اس میں سے تھوڑا سا حصہ کم کر دے۔ یا اس پر زیادہ کردو اور قرآن کو ٹھہر ٹھہر کر پڑھا کرو۔ ہم عنقریب آپ پر ایک بھاری بات کا (بوجھ) ڈالنے والے ہیں۔ بے شک رات کا اٹھنا نفس کو خوب زیر کرتا ہے اور بات بھی صحیح نکلتی  بے شک دن میں آپ کے لیے بڑا کام ہے۔ اور اپنے رب کا نام لیا کرو اور سب سے الگ ہو کر اسی کی طرف آجاؤ۔ وہ مشرق اور مغرب کا مالک ہے اس کے سوا اور کوئی معبود نہیں پس اسی کو کارساز بنا لو۔ اور کافروں کی باتوں پر صبر کرو اور انہیں عمدگی سے چھوڑ دو۔ اور مجھے اور جھٹلانے والے دولت مندوں کو چھوڑ دو اور انہیں تھوڑی سی مدت و مہلت  دو۔ بے شک ہمارے پاس بیڑیاں اور جہنم ہے۔ اور گلے میں اٹکنے والا کھانا اور دردناک عذاب۔ جس دن زمین اور پہاڑ لرزیں گے اور پہاڑ ریگ رواں کے تودے ہو جائیں گے۔ ہم نے تمہاری طرف تم پر گواہی دینے والا ایک رسول بھیجا ہے کہ جس طرح فرعون کی طرف ایک رسول بھیجا تھا۔  پھر فرعون نے اس رسول کی نافرمانی کی تو ہم نے اسے سخت پکڑ سے پکڑ لیا۔ پھر تم کس طرح بچو گے اگر تم نے بھی انکار کیا اس د

شاکر شجاع آبادی سہاڈا اپنا شاعر۔ نجمہ مسعود

تصویر
  شاکر دی شاعری تے انہاں دی سوچ  ایس دور دے سب شاعراں توں اوچا مقام   رکھدے نے انہاں نوں اپنے وقت تے اپنی قدرومنزلت نہیں ملی  مگر اک دور ایسا وی ضرور آسی کہ انہاں دی شاعری سہاڈے پنجابی ادب دا نہ صرف حصہ ھوسی بلکہ  سہاڈے ادبی نصاب دا حصہ وی ھوسی انشااللہ   مرے رازق رعایت کر نمازاں رات دیاں کر دے کہ روٹی رات دی پوری کریندے شام تھیں ویندی انھاں دے بال ساری رات روندن بھک تو سوندے نئ جنھاں دی کیندے بالاں کوں کھڈیندے شام تھی ویندی میں شاکر بھکھ دا ماریا ہاں مگر حاتم توں گھٹ کئی نئی قلم خیرات ہے میری چلیندے شام تھی ویندی

ماں نظم۔ زاھد فخری

تصویر
"ماں" جِنہاں گھرّاں وِچ ماں نئیں ھوندی اونہاں دے ویہڑے چھاں نئیں ھوندی۔ پُتّر پانویں جان وی منگن مانواں کولوں ناں نئیں ھوندی جے کر مانواں ھاں نہ آکھن رَبّ وَلّوں وی ھاں نئیں ھوندی۔ تیرے اَگّے رو لیندے ساں ھُنڑ تے نظر اُتَاں نئیں ھوندی۔ جِنہاں دی جنّت رُس جاندی اے اُنہاں نُوں کِتّے وی تھاں نئیں ھوندی۔ جے کِدرے میں سَفرے جانواں اوھدی شکل پَراں نئیں ھوندی۔ واج آؤندی اے فخریؔ پُتر پر اوہ آپ اَگَاں نئیں ھوندی زاھد فخری

میرا نبی پنجابی نعت۔ نجمہ مسعود

تصویر
میرے نبی دے خُلق ُنوں ُقرآن ِکہندے نے جِن وبشر تے سارے ھی حیوان کہندے نے قرآن رب نے بھیجیا اعمال واسطے سیرت نے اونوں ِکیتا اے آسان کہندے نے میرا نبی اے دنیا تے ِدلاں دا بادشاہ اُدھا بچھونا ٹاٹ دا سامان کہندے نے رتبہ اے اودھا اوچا دونوں جہاناں وچ رھن لئی سی اک کچا جیا مکان کہندے نے بھیجو درود اودے آتے سارے مل کے آیا سی میرے رب دا اے فرمان کہندے نے عفو و درگزر دی کوئ اک ھوے مثال قاتلاں نوں کیتا معاف ھوئے حیران کہندے نے نجمہ مسعود   

خاص لوگ۔ پنجابی نظم۔ نجمہ مسعود

تصویر
  خاص لوگ او بندیاں نوں پہلے پنڑدا اے صبر دی  پہٹھی جیویں  ُپہندا اے جیڑے اودی رضا چے راضی ھونڑ اونہاں نوں خاص کم لئ چنڑدا اے اچے رتبے ایویں نہیں ملدے نے اکھاں بند تے ھونٹ سلدے نے اے پھل جے وریاں دے چلے دے ڈھول رھندے جے اکو ِکلے دے اُکا میں نوں اندروں مُکاندے نے تد ولیاں دا رتبہ پا ندے نے رب اونہاں دی دل وچ وسدا اے باطن شیشے وانگوں دسدا اے او رھندے رب دی  دنیا چے نہیں ودسدے سب دی دنیا چے نجمہ مسعود🌱

اگ پنجابی نظم نجمہ مسعود۔ Punjabi poetry

تصویر
  دانا دانا بیجیا سی میں انہاں بڈھیاں ھتھاں نال  گوڈی کیتی پانڑی لایا  رب نےمیرے کرم  وکھایا سونا بنڑ یا تے لہلہایا رب دی رحمت دا سی سایا حسرت سی وڈھاں گا میں انہاں بڈھیاں ھتھاں نال بجلی وانگوں کُدکےکھا گئی سارا رزق نماڑیاں دا او چنگاری ھسدی ھسدی اڈی تے کد بھانبڑ ھوئی آگ دا غصہ نہ ٹھنڈا ھویا فصل ریت تے جھانبڑ ھوئی اکو سوچ پئی مینوں کھاوے کی ھوے گا انہاں نیاڑیاں دا نجمہ مسعود😢